Saturday, August 7, 2010

پنجاب: سیلاب متاثرین میں مسلسل اضافہ

فائل فوٹو، سیلاب پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر پونے چودہ لاکھ ہوچکی ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
دوسری جانب دریائے سندھ کا پانی جنوبی پنجاب میں چند مزید بند توڑ کر کوٹ ادو شہر کو ڈبونے کے بعد اب ضلع مظفر گڑھ کے دوسرے بڑے شہر کوٹ مٹھن میں بھی داخل ہوگیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق کوٹ ادو شہر میں تین سے چار فٹ پانی تیز بہاؤ کے ساتھ موجود ہے اور اردگرد کے دیہاتوں سمیت لاکھوں افراد بے یار و مددگار پانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔
لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے نقل مکانی کی ہے لیکن انہیں غذائی قلت کا سامنا ہے۔صرف ضلع مظفر گڑھ میں سات لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف مظفر گڑھ پہنچ گئے ہیں لیکن مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکاری امداد نہ ہونے کے برابر ہے۔
نامہ نگار علی سلمان کا کہنا ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے نقل مکانی کی ہے لیکن انہیں غذائی قلت کا سامنا ہے۔ صرف ضلع مظفر گڑھ میں سات لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف مظفر گڑھ پہنچ گئے ہیں لیکن مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکاری امداد نہ ہونے کے برابر ہے۔
کوٹ ادو کے ایک متاثرہ شخص محمد اظہر ہنجرا نے کہا کہ خان پور بگا شیر میں جو ریلیف کیمپ لگایا گیا ہے وہ متاثرہ علاقے سے پیسنٹھ کلومیٹر دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد پانی میں پھنسی ہوئی ہے اور لوگ تین روز سے کھانے پینے کا سامان لیے گھروں کی چھتوں پر بیٹھے ہیں اور اب ان کا راشن ختم ہو رہا ہے۔
خان پور بگا شیر میں جو ریلیف کیمپ لگایا گیا وہ متاثرہ علاقے سے پیسنٹھ کلومیٹر دور ہے
اظہر ہنجرا
دریائے سندھ میں طغیانی اور کوہ سلیمان کے آبی ریلوں نے پنجاب کے سات اضلاع کو بری طرح متاثر کیا ہے ان سیلابی ریلوں نے لیہ، راجن پور، ڈیرہ غازی خان، میانوالی اور خوشاب میں ہزاروں گھر ملیامیٹ کر دیے ہیں اور لاکھوں ایکڑ کھڑی فصل تباہ ہو گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کےمطابق دریائے سندھ کے سیلابی ریلے میں پنجنند کے قریب دریائے جہلم کا سیلابی ریلا آ کر مل رہا ہے جس سے پانی کی سطح مزید بلند ہوئی ہے۔
سیلاب کی پیش گوئی کرنے والے محکمہ موسمیات کے مطابق بڑا آبی ریلا اب رحیم یار خان کے نزدیک سے گذر رہا ہے اور اس کے چند دیہات ڈوب چکے ہیں۔
چیف میٹرلوجسٹ حضرت میر کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ کا انتہائی اونچے درجے کا سیلاب اب صادق آباد کی جانب بڑھ رہا ہے اور دو روز بعد یہ سندھ میں داخل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صادق آباد دریائے سندھ کے سیلاب سے متاثر ہونے والا پنجاب کا آٹھوں شہر ہوسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس طغیانی میں مون سون کی دوسری بارشیں مزید تباہی کا سبب بن رہی ہیں۔ ان بارشوں کا مزید دو روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔