ان کا کہنا ہے کہ ایسی کرکٹ سے جڑے رہنے کا کیا فائدہ جس سے وہ لطف نہ اٹھائیں۔
شاہد آفریدی نے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین، منیجر اور کوچ کے اصرار پر انہوں نے تجربے کے طور پر آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کے لیے کپتانی کی ہامی بھری تھی ۔
انہوں نے کہا کہ ان سب کا یہی خیال تھا کہ چونکہ ان کی کپتانی میں ٹیم متحد دکھائی دینے لگی ہے لہذا انہیں ٹیسٹ میں بھی کپتانی کرنی چاہئے لیکن وہ خود کو ٹیسٹ کے مزاج کا کھلاڑی نہیں سمجھتے اور اسی وجہ سے انہوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ٹیسٹ سے الگ ہوجائیں اور کسی ایسے کرکٹر کو موقع ملے جو مکمل بیٹسمین ہو یا مکمل بولر۔